Wednesday, December 15, 2010

Dua


Qurbani



Farman


Farman


Dua


Tuesday, December 7, 2010

Happy New Hijri Year


A Positive note.

A Positive note.

Prayer is not a "spare wheel" that you pull out when in trouble, but it is a "steering wheel" that directs the right path throughout.
Do you know why a Car's WINDSHIELD is so large & the Rear view Mirror is so small?
Because our PAST is not as important as our FUTURE. Look Ahead and Move on.

Friendship is like a BOOK. It takes few seconds to burn, but it takes years to write.
All things in life are temporary. If going well, enjoy it, they will not last forever. If going   wrong, don't worry, they can't last long either.
Old Friends are Gold! New Friends are Diamonds! If you get a Diamond, don't forget the Gold! Because to hold a Diamond, you always need a Base of Gold!

Often when we lose hope and think this is the end, GOD smiles from above and says,
"Relax, sweetheart, it's just a bend, not the end!

When GOD solves your problems, you have faith in HIS abilities; when GOD doesn't solve your problems HE has faith in Your Abilities.
A blind person asked Swami Vivekanand: "Can there be anything worse than losing eye sight?"   He replied: "Yes, losing your vision!" 

When you pray for others, God listens to you, blesses you and them. Sometimes, when you are  safe and happy, remember that someone has prayed for you.
WORRYING does not take away tomorrows'  TROUBLES, it takes away today’s' PEACE.

Monday, November 29, 2010

سرکار دو عالم کی ۹ تلواریں اور انکا تعارف

سرکار دو عالم کی ۹ تلواریں اور انکا تعارف

البتّار


یہ تلوار سرکارِ دو عالم نبی اکرم حضرت محمد ﷺ کو یثرب کے یہودی قبیلے (بنو قینقاع ) سے مالِ غنیمت کے طور پر حاصل ہوئی۔ اس تلوار کو (سیف الانبیاء) نبیوں کی تلوار بھی کہا جاتا ہے۔ اس تلوار پر حضرت داؤودؑ، سلیمانؑ، ہارونؑ، یسعؑ، زکریاؑ، یحیٰؑ، عیسیٰؑ اور محمدؐ کے اسماء مبارکہ کنندہ ہیں۔ یہ تلوار حضرت داؤودؑ کو اس وقت مالِ غنیمت کے طور پر حاصل ہوئی جب ان کی عمر بیس سال سے بھی کم تھی۔ اس تلوار پر ایک تصویر بھی بنی ہوئی ہے جس میں حضرت داؤودؑ کو جالوت کا سر قلم کرتے دکھایا گیا ہے جو کہ اس تلوار کا اصلی مالک تھا۔ مزید تلوار پر ایک ایسا نشان بھی بنا ہوا ہے جو بتراء شہر کے قدیمی عرب باشندے (البادیون) اپنی ملکیتی اَشیاء پر بنایا کرتے تھے۔ بعض روایات میں یہ بات بھی ملتی ہے کہ یہی وہ تلوار ہے جس سے حضرت عیسیٰ علیہ السلام اس دنیا میں واپس آنے کے بعد اللہ کے دشمن ’کانے دجال‘ کا خاتمہ کریں گے اور دشمنانِ اسلام سے جہاد کریں گے۔اس تلوار کی لمبائی 101 سینٹی میٹر ہے ۔اور آجکل یہ تلوار ترکی کے مشہورِ زمانہ عجائب گھر ’توپ کیپی۔استنبول‘ میں محفوظ ہے۔اس تلوار کی تصویر ’محمد حسن محمد التھامی‘ کی محفوظات سے لی گئی ہے ۔ اس نے یہ تصاویر ؁1312ھ بمطابق ؁1929ء میں اپنے مقالہ (رسول اللہ ﷺ کی تلواریں اور سامانِ حرب) کے سلسلہ میں بنائیں۔


المأثور


یہ تلوار حضور پاک ﷺ کو اپنے والد ماجد کی وراثت کے طور پر نبوت کےاعلان سے قبل ملی تھی۔ یہ تلوار ایک اور نام ’مأثور الفجر‘ سے بھی مشہور ہے۔ آپ ﷺ نے حضرت ابو بکر ؓ کی معیت میں جب یثرب کی طرف حجرت فرمائی تو یہی تلوار آپ ﷺ کے پاس تھی۔ بعد میں آپ ﷺ نے یہ تلوار بمع دیگر چند االالتِ حرب حضرت علی کرم اللہ وجہ کو عطا فرما دیئے تھے۔ اس تلوار کا دستہ سونے کا بنا ہوا ہے اور دونوں اطراف سے مڑا ہوا ہے۔ مزید خوبصورتی کیلئے اس پر زمرد اور فیروز جڑے ہوئے ہیں۔ اس تلوار کی لمبائی 99 سینٹی میٹر ہے ہے ۔اور آجکل یہ تلوار بھی ترکی کے مشہورِ زمانہ عجائب گھر ’توپ کیپی۔استنبول‘ میں محفوظ ہے۔اس تلوار کی تصویر ’محمد حسن محمد التھامی‘ کی محفوظات سے لی گئی ہے ۔ اس نے یہ تصاویر ؁1312ھ بمطابق ؁1929ء میں اپنے مقالہ (رسول اللہ ﷺ کی تلواریں اور سامانِ حرب) کے سلسلہ میں بنائیں۔

الحتف

یہ تلوار بھی نبی پاک ﷺ کو یثرب کے یہودی قبیلے بنو قینقاع سے مالِ غنیمت کے طور پر حاصل ہوئی۔ یہ تلوار حضرت داؤودؑ کے مبارک ہاتھوں سے بنی ہوئی ہے جنہیں اللہ تعالٰی نے لوہے کے سازوسامان خاص طور پر ڈھالیں، تلواریں اور دیگر آلالتِ حرب بنانے میں خصوصی مہارت عطا فرمائی تھی۔ حضرت داؤودؑ نے اس تلوار کو ’بتّار‘ سے ملتا جلتا لیکن سائز مین اُس سے بڑا بنایا۔ یہ تلوار یہودیوں کے قبیلے لاوی کے پاس اپنے آباء و اجداد بنو اسرائیک کی نشانیوں کے طور پر نسل در نسل محفوظ چلی آ رہی تھی حتٰی کہ آخر میں یہ ہمارے پیارے نبی ﷺ کےمبارک ہاتھوں میں مالِ غنیمت کے طور پر پونہچی۔ اس تلوار کی لمبائی 112 سینٹی میٹر اور چوڑائی 8 سینٹی میٹر ہے۔اور آجکل یہ تلوار بھی ترکی کے مشہورِ زمانہ عجائب گھر ’توپ کیپی۔استنبول‘ میں محفوظ ہے۔اس تلوار کی تصویر ’محمد حسن محمد التھامی‘ کی محفوظات سے لی گئی ہے ۔ اس نے یہ تصاویر ؁1312ھ بمطابق ؁1929ء میں اپنے مقالہ (رسول اللہ ﷺ کی تلواریں اور سامانِ حرب) کے سلسلہ میں بنائیں۔


الذوالفقار

یہ تلوار ہمارے پیارے نبی پاک ﷺ کو غزوہِ بدر میں مالِ غنیمت کے طور پر حاصل ہوئی۔ تاریخی مطالعہ سے یہ بات سامنے آتی ہے کہ بعد میں آپ ﷺ نے یہ تلوار حضرت علیؓ کو عطا فرما دی تھی۔ غزوہِ اُحد میں حضرت علیؓ اسی تلوار کے ساتھ میدانِ جنگ میں اُترے اور مشرکینِ مکہ کے کئی بڑے بڑے سرداروں کو واصلِ جہنم کیا۔ اکثر حوالے اس بات کا اشارہ دیتے ہیں کہ تلوار خاندانِ حضرت علیؓ میں باقی رہی۔ اس تلوار کی وجہِ شہرت یا تو دو دھاری ہونے کی وجہ سے ہے یا پھر اس پر بنے ہوئے ہوئے دو نوک نقش و نگار کی وجہ سے ہے۔ اور آجکل یہ تلوار بھی ترکی کے مشہورِ زمانہ عجائب گھر ’توپ کیپی۔استنبول‘ میں محفوظ ہے۔اس تلوار کی تصویر ’محمد حسن محمد التھامی‘ کی محفوظات سے لی گئی ہے ۔ اس نے یہ تصاویر ؁1312ھ بمطابق ؁1929ء میں اپنے مقالہ (رسول اللہ ﷺ کی تلواریں اور سامانِ حرب) کے سلسلہ میں بنائیں۔

الرسّوب

یہ تلوار ہمارے پیارے نبی پاک ﷺ کی ملکیتی 9 تلواروں میں سے ایک تلوار ہے۔ خاندانِ رسول ﷺ میں یہ تلوار بالکل ویسے ہی محفوظ منتقل ہوتی ریہ جس طرح ’تابوت العہد‘ بنو اسرئیل میں خاندان در خاندان محفوظ رہا اور نسل در نسل منتقل ہوتا رہا۔ تلوار پر سنہری دائرے بنے ہوئے ہیں جن پر حضرت جعفر الصادق رضی اللہ عنہ کا اسم گرامی کنندہ ہے۔



اس تلوار کی لمبائی 140 سینٹی میٹر ہے ۔



اور آجکل یہ تلوار بھی ترکی کے مشہورِ زمانہ عجائب گھر ’توپ کیپی۔استنبول‘ میں محفوظ ہے۔



اس تلوار کی تصویر ’محمد حسن محمد التھامی‘ کی محفوظات سے لی گئی ہے ۔ اس نے یہ تصاویر ؁1312ھ بمطابق ؁1929ء میں اپنے مقالہ (رسول اللہ ﷺ کی تلواریں اور سامانِ حرب) کے سلسلہ میں بنائیں۔


المِخذم

اس تلوار کے حوالے سے دو مختلف آراء سامنے آتی ہیں۔

اول یہ تلواررسول اللہ ﷺ نے حضرت علیؓ کو عطا فرمائی اور بعد میں اولادِ علی میں وراثت کے طور پر نسل در نسل چلتی رہی۔ دوئم یہ تلوار سیدنا علیؓ کو اہلِ شام نکے ساتھ ایک معرکہ میں مالِ غنیمت کے طور پر حاصل ہوئی۔ اس تلوار پر ’زین الدین العابدین‘ کے الفاظ کنندہ ہیں۔ اس تلوار کی لمبائی 97 سینٹی میٹر ہے۔ اور آجکل یہ تلوار بھی ترکی کے مشہورِ زمانہ عجائب گھر ’توپ کیپی۔استنبول‘ میں محفوظ ہے۔اس تلوار کی تصویر ’محمد حسن محمد التھامی‘ کی محفوظات سے لی گئی ہے ۔ اس نے یہ تصاویر ؁1312ھ بمطابق ؁1929ء میں اپنے مقالہ (رسول اللہ ﷺ کی تلواریں اور سامانِ حرب) کے سلسلہ میں بنائیں۔

القضیب








یہ تلوارنحیف اور بہت کم چوڑائی والی ہے بلکہ اسی طرح جس طرح کسی تنگ راستے کی مثال دی جاتی ہے۔ یہ تلوار سرکارِ دو عالم ﷺ کے ہمراہ دفاع یا رفیقِ سفر کے طور پر تو ضرور موجود رہی مگر اس تلوار سے کبھی کوئی جنگ نہیں لڑی گئی۔ تلوار پر چاندی کے ساتھ ’لا الٰہ الا اللہ محمد رسول اللہ ۔ محمد بن عبداللہ بن عبد المطلب‘ کے الفاظ کنندہ ہیں۔کوئی ایسا تاریخی حوالہ اس بات کی طرف اشارہ نہیں دیتا کہ تلوار کسی طور سے بھی آپ ؐ کی حیاتِ طیبہ میں کسی جنگ میں استعمال ہوئی۔ تلوار ہمیشہ آپ ﷺ کے گھر میں موجود رہی۔ لیکن فاطمینوں کے عہدِ خلافت میں اس تلوار کو استعمال کیا گیا۔



اس تلوار کی لمبائی 100 سینٹی میٹر ہے اور اس تلوار کی میان کسی جانور کی کھال کی بنی ہوئی ہے۔



اور آجکل یہ تلوار بھی ترکی کے مشہورِ زمانہ عجائب گھر ’توپ کیپی۔استنبول‘ میں محفوظ ہے۔



اس تلوار کی تصویر ’محمد حسن محمد التھامی‘ کی محفوظات سے لی گئی ہے ۔ اس نے یہ تصاویر ؁1312ھ بمطابق ؁1929ء میں اپنے مقالہ (رسول اللہ ﷺ کی تلواریں اور سامانِ حرب) کے سلسلہ میں بنائیں۔



العضب




یہ تلوار (العضب یعنی تیز دھار والی) پیارے حضرت محمد رسول اللہ ﷺ کو آپؐ کے صحابی حضرت سعد بن عبادہ الانصاریؓ نے غزوہ اُحد سے قبل تحفہ دی تھی۔ آپؐ نے اُحد والے دن یہی تلوار حضرت ابو دجانہ الانصاریؓ کو عطا فرما دی تاکہ وہ میدانِ جنگ میں اُتر کر اللہ اور اُس کے رسولؐ کے دشمنوں پر اسلام کی قوت و عظمت کا مظاہرہ کریں۔
آجکل یہ تلوار مصر کے شہر قاہرہ کی مشہور جامع مسجد الحسین بن علی میں محفوظ ہے۔
اس تلوار کی تصویر ’محمد حسن محمد التھامی‘ کی محفوظات سے لی گئی ہے ۔ اس نے یہ تصاویر ؁1312ھ بمطابق ؁1929ء میں اپنے مقالہ (رسول اللہ ﷺ کی تلواریں اور سامانِ حرب) کے سلسلہ میں بنائیں۔


القلعی







لفظ قلعی کا تعلق یا تو شام کے کسی علاقہ سے دکھائی دیتا ہے یا پھر ہندوستان اور چین کے کسی سرحدی علاقے سے ہے۔ جب کہ ایک طبقہ کے علماء یہ بھی دلیل دیتے ہیں کہ کیونکہ قلعی ایک قسم کی دھات کا نام ہے جو دیگر دھاتی چیزوں کو چمکانے یا ان پر پالش چڑھانے کے کام آتی ہے اس تلوار کی وجہ تسمیہ ہو سکتی ہے۔ یہ تلوار ان تین تلواروں میں سے ایک ہے جو ہمارے پیارے نبی حضرت محمد رسول اللہ ﷺ کو یثرب کے یہودی قبیلے بنو قینقاع سے جنگ میں مالِ غنیمت کے طور پر حاصل ہوئی تھیں۔

اسکے علاوہ اس تلوار کے بارے میں یہ بات بھی کہی جاتی ہے کہ حضور پاک ؐ کے دادا حضرت عبد المطلب نے اس تلوار اور سونے کے بنے ہوئے دو ہرنوں کو زمزم کے کنویں سے نکلوایا تھا جو کہ قبیلہ جرہم الحمیریہ (حضرت اسماعیلؑ کا سسرالی قبیلہ) نے یہاں پر ایک زمانہ قبل دفن کئے تھے۔ بعد میں حضرت عبد المطلب نے اس تلوار کو بمعہ دیگر قیمتی سامان (سونا) بیت اللہ میں حفاظت سے رکھوا دیا ۔ تلوار پر دستہ کے قریب یہ الفاظ کنندہ ہیں (ھٍذہ السیف المشرفیی لبیت محمد رسول اللہ : یہ تلوار محمد رسول اللہ ﷺ کے گھرانے کی عزت کی علامت ہے)۔ تلوار کی خوبصورت میان اسکو دوسری تلواروں میں ایک نمایاں مقام دیتی ہے۔

اس تلوار کی لمبائی 100 سینٹی میٹر ہے ۔

اور آجکل یہ تلوار بھی ترکی کے مشہورِ زمانہ عجائب گھر ’توپ کیپی۔استنبول‘ میں محفوظ ہے۔

اس تلوار کی تصویر ’محمد حسن محمد التھامی‘ کی محفوظات سے لی گئی ہے ۔ اس نے یہ تصاویر ؁1312ھ بمطابق ؁1929ء میں اپنے مقالہ (رسول اللہ ﷺ کی تلواریں اور سامانِ حرب) کے سلسلہ میں بنائیں

Sunday, November 28, 2010

Quran o Hadees


الْمُتَّقِينَ

بِسْمِ اللّهِ الرَّحْمـَنِ الرَّحِيمِ

بَلَى مَنْ أَوْفَى بِعَهْدِهِ وَاتَّقَى فَإِنَّ اللّهَ يُحِبُّ الْمُتَّقِينَ
-76:03

Quran o Hadees


Tumhara naam likh likh ker

Tumhara naam likh likh ker
mitana bhool jata hon,
tumhain jub yad kerta hon
bhulana bhol jata hon.

Bohat see aisii batain hain
ju mairay dil main rehti hain,
magar jub tumsay milta hon
sunana bhool jata hon.

Tumharey bad ab har pall
bari mushkil se katta hai,
main akser tumko khuaboon mein
batana bhool jata hon.

Main har shaam kehta hon
key tum ko bhool jaon gaa,
magar jab subah hoti hai
bholana tumko bhol jata hon

Kuch din to baso meri aankhon main.....

Kuch din to baso meri aankhon main
Phir khawab agar ho jao to kya!

Koi rung to do mere chehray ko
Phir zakham agar mehkao to kya!

Ik aaina tha so toot gaya
Ab khud se agar sharmao to kya!

Main tanha tha, main tanha hoon
Tum aao to kya, Na aao to kya!

Jab hum hi na mehkay phir sahib
Tum baad-e-saba kehlao to kya!

Jab daikhnay wala koi nahin
Bujh jao to kya, jal jao to kya!

Jokes










Pakistan-Karachi








Blue without yOu‏

My red heart is blue,
because I'm missing you.
Every day, I think about you,
and I imagine how great
every hour,
every minute,
and every second would be
if you were here with me.
Every night, when I lie in bed,
I dream that you're beside me,
holding me close to you.
If you were, I'd whisper in your ear,
how much I love you.
Since you came into my life
nothing has been the same.
I've experienced love to its fullest,
and I've tasted a beauty that never ends,
because you're where my happiness begins.
I'm incomplete without you, and
I'll never stop loving you.
You're the world to me,
in brilliant colors.
You're my best friend,
a favorite song that will never end.
And together is where we should be.
Someday soon, I pray,
that you'll walk through the door
and take this heartache away.

A2Z

Avoid negative people, places, things and habits.
Believe in yourself.
Consider things from every angle.
Don't give up and don't give in.
 
Enjoy life today, Yesterday is gone. Tomorrow may never come!
 
Family and friends are hidden treasures. Seek them and enjoy their riches.
Give more than you planned.
Hang on to your dreams.
 
Ignore those who try to discourage you! Just do it!
 
Keep trying no matter how hard it seems. It will get easier!
Love yourself first and most.
Make dreams happen.
 
Never lie, cheat or steal. Always strike a fair deal. Open your eyes and see things as they really are. Practice makes perfect.
Quitters never win and winners never quit!
Read and learn about everything important to you.
Stop procrastinating!
Take control of your own destiny.
Understand yourself in order to better understand others.
Visualize your dreams.
Want your dream more than anything.
X-ccelerate your efforts.
 
You are a unique individual. Nothing can replace YOU! Zero in on your goals and GO FOR THEM!

Believe...

There is a place in the HEART
where THOUGHTS become WISHES
and WISHES become DREAMS.
It's a place where anything is possible
if we only BELIEVE.
There are 6 things to believe in
for a happy, successful life:
Believe in your FAITH...
Believe in your GOALS...
Believe in your LOVE...
Believe in your FAMILY...
Believe in your FRIENDS...
And most importantly,
Believe in YOURSELF!
If you believe in these 6 things
you can't go wrong.
However,  if you ever start to doubt yourself
just remember this

Husband,Wife and Computer‏

Husband,Wife and Computer‏


Husband (A Computer Professor) returning late from work:


Husband: "Hi dear. I'm logged in"

Wife: Have you brought the grocery?

Husband: Bad command or file name

wife: But I told you in the morning ?

Husband: Erroneous syntax. Abort, retry, cancel?

Wife: What about my new TV ?

Husband: Variable not found

Wife: At least, give me your credit card. I need to do some shopping

Husband: Sharing violation. Access denied

Wife: It was a great mistake that I married an idiot like you

Husband: Data type mismatch

Wife: You are useless

Husband: By default

Wife: What about your salary ?

Husband: File in use. Try after some time

Wife: Who was in the car this morning ?

Husband: System is unstable. Press ALT + CTRL + DEL to reboot

Wife: Are you going to have some snacks ?

Husband: File system full

Wife: What is the relation between you and  your receptionist ?

Husband: only user with WRITE permission

Wife: What is my value in this family ?

Husband: Unknown virus

Wife: Do you love me or your computer or you're being just funny ?

Husband: Too many parameters !

Wife: I will go to my dad's house.

Husband: This program has performed an illegal operation and will be

terminated

Wife: I'll leave you forever

Husband: Close all programs and logout and then login as another user

Wife: It's worthless talking to you

Husband: Shutdown the computer

Wife: I'm going

Husband: It's now safe to turn off your computer

Islam Is A Way Of..................

Islam Is A Way Of
 
 
Islam Is A Way Of Life, Try It.
 
Islam Is A Gift, Accept It.
 
Islam Is A Journey, Complete It.
 
Islam Is A Struggle, Fight For It.
 
Islam Is A Goal, Achieve It.
 
Islam Is An Opportunity, Take It.
 
Islam Is Not For Sinners, Overcome It.
 
Islam Is Not A Game, Don't Play With It.
 
Islam Is Not A Mystery, Behold It.
 
Islam Is Not For Cowards, Face It.
 
Islam Is Not For The Dead, Live It.
 
Islam Is A Promise, Fulfill It.
 
Islam Is A Duty, Perform It.
 
Islam Is A Treasure (The Prayer), Pray It.
 
Islam Is A Beautiful Way Of Life, See It.
 
Islam Has A Message For You, Hear It.
 
Islam Is Love , Love It.

Azan

21st century...


21st century...

Our communication - Wireless

Our telephone - Cordless

Our cooking - Fireless

Our youth - Jobless


Our food - Fatless


Our labour - Effortless


Our conduct - Worthless


Our relation - Loveless

Our attitude - Careless


Our feelings - Heartless



Our politics - Shameless


Our education - Valueless


Our follies - Countless


Our arguments - Baseless


Our boss - Brainless

Our Job - Thankless


Our Salary - Very Very less...!

Quran o Hadees



Act of kindness

One act of kindness
Can mean so very much
Just a pleasant smile
Or a gentle touch

Maybe an encouraging word
At the right time
Could end one's depression
And make their eyes shine

Reaching out to others
Is what it's all about
It can be done quietly
There's no need to shout


When you perform an act of kindness
You've dropped a pebble in a stream
The ripples can keep spreading out
Forever, it may seem


The person whose life you touched
May reach out to touch other people in need
And those may reach out
To touch the lives of many others


God wants us to share
Our kindness and our love
He gave each of us the capacity
It came from up above


It feels good to help someone
To reach out when they are down
To put a smile on a face
Where once there was a frown


Remember God is watching
He sees everything you do
When you perform acts of kindness
God sends many blessings to you

ایک چینی حکایت

ایک چینی حکایت


چین کی یہ پُر حکمت حکایت مجھے بہت اچھی لگی،
 اردو ترجمہ پیشِ خدمت ہے۔۔۔۔


فرض کریں، آپ کے سامنے چائے کا ایک کپ رکھا ہوا ہے۔۔


اس میں شکر تو ڈال دی گئی ہے مگر ہلائی نہیں گئی۔۔
کیا چائے پیتے ہوئے آپ شکر کی مٹھاس محسوس کر پائیں گے؟


نہیں، ہرگز نہیں۔۔۔
اب ایسا کیجئے کہ چائے کے کپ کو انتہائی غور سے دیکھنا شروع کر دیجئے۔
 دو منٹ کے بعد چائے کو دوبارہ چکھیئے۔


کیا ذائقہ میں کوئی تبدیلی نظر آئی؟
یا کچھ مٹھاس کا احساس ہوا؟
شاید نہیں!!
بلکہ اب تو چائے ٹھندی بھی ہونا شروع  ہو چکی ہوگی۔


ابھی تک تو چائے کے میٹھا ہونے والی کوئی بات نظر نہیں آ رہی۔۔۔
اب ایک آخری کوشش اس طرح کیجیئے کہ:
اپنے دونوں ہاتھ سر پر رکھ کر چائے کے کپ کے ارد گرد چکر لگائیے۔۔۔


اور ساتھ ساتھ اللہ سے دعا بھی کرتے رہیئے کہ آپ کی چائے میٹھی ہو جائے۔۔۔

ارے۔۔۔۔ یہ تو اچھا خاصا مذاق لگ رہا ہے۔۔۔


بلکہ شاید پاگل پن۔۔۔۔
اس طرح اور تو کچھ نہیں ہوا۔۔۔
بلکہ چائے بالکل ٹھنڈی ہو چکی ہے۔۔۔
میٹھا تو کیا ہونا تھا اس نے، پینے کے قابل بھی نہیں رہی اب۔۔۔
***
جی ہاں!! اور بالکل اِسی طرح ھی ہماری زندگی ہے۔۔۔
چائے کے ایک کڑوے کسیلے کپ کی طرح۔۔
اور ہمیں اللہ کی طرف سے عطا کردہ صلاحیتیں شکر کی مانند ہیں۔۔۔
اور اِن صلاحیتوں نے آپکی زندگی میں مٹھاس بھرنے کیلئے  اپنے آپ تو نہیں جاگنا۔۔
لاکھ ہاتھ اُٹھا کر دعائیں کر لیجیئے۔۔۔
حرکت تو دینا پڑے گی ان صلاحیتوں کو۔۔
اپنی صلاحیتوں کو بروئے کار تو لانا ہی پڑے گا آپکو۔۔
لگن، محنت، جذبے اور خلوص کے ساتھ۔۔۔
تاکہ زندگی چائے کے میٹھے اور پُر لطف کپ کی مانند ہو جائے۔۔

Quran o Hadees