حضرت عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ ایک شخص نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا اور عرض کیا کہ یا رسول اللہ! مجھے پڑھائیے! آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا قرآن کریم کی ان سورتوں میں سے کہ جن کے شروع میں الر ہے پڑھو۔ اس نے عرض کیا میری عمر زیادہ ہو چکی ہے اور دل میرا سخت ہو گیا ہے (یعنی میرے قلب پر حافظہ کی کمی اور نسیان کا غلبہ ہے ) نیز میری زبان موٹی ہے (یعنی کلام اللہ خصوصا! بڑی سورتیں میں یاد نہیں کر سکتا ) آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اگر تم وہ سورتیں نہیں پڑھ سکتے تو ان سورتوں میں سے تین سورتیں پڑھو جن کے شروع میں حم ہے (کیونکہ یہ سورتیں ان سورتوں کی نسبت چھوٹی ہیں) اس شخص نے پھر وہی کہا کہ یا رسول اللہ! مجھے کوئی جامع سورت پڑھائیے (یعنی کوئی ایسی سورۃ بتائیے جس میں بہت سی باتیں جمع ہوں) چنانچہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اسے سورہ اذا زلزلت پڑھائی جب آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم (پوری سورت پڑھا کر) اس سے فارغ ہوئے اس شخص نے کہا کہ قسم ہے اس ذات کی جس نے آپ کو حق کے ساتھ بھیجا ہے میں (اس سورۃ پر عمل کرنے کے سلسلہ میں) اس پر کبھی بھی زیادتی نہیں کروں گا۔ پھر اس شخص نے پیٹھ پھیری (یعنی جب واپس ہو گیا) تو آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ اس شخص نے مراد حاصل کر لی یہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے دو مرتبہ فرمایا۔ احمد، ابوداؤد
مشکوۃ شریف:جلد دوم:حدیث نمبر 693
48 - فضائل قرآن کا بیان : (109)
جامع سورت
مشکوۃ شریف:جلد دوم:حدیث نمبر 693
48 - فضائل قرآن کا بیان : (109)
جامع سورت
No comments:
Post a Comment
Note: Only a member of this blog may post a comment.