ایک بیمار شخص اپنا معائنہ کرانے کے لیے اپنے ڈاکٹر کے پاس گیا۔ رخصت ہوتے وقت وہ ڈاکٹر کی جانب پلٹا اور بولا ’’ڈاکٹر! مجھے مرنے سے ڈر نہیں لگتا ہے، مجھے بتائیں کہ دوسری جانب کیا ہے؟‘‘ ڈاکٹر نے نہایت اطمینان سے جواب دیا ’’مجھے معلوم نہیں۔‘‘ ’’آپ کو معلوم نہیں؟ آپ ایک دین دار آدمی ہیں اور آپ کو معلوم نہیں کہ دوسری جانب کیا ہے؟‘‘ ڈاکٹر یہ سن کر اپنی کرسی پر سے اٹھا اور اپنے کمرے کے عقبی بند دروازے کا ہینڈل تھام کر کھڑا ہوگیا۔ اُس دروازے کے پیچھے سے پنجے مارنے اور غرانے کی آوازیں سنائی دے رہی تھیں۔ جوں ہی ڈاکٹر نے ہینڈل گھماتے ہوئے دروازہ کھولا، ایک کتا اچھل کر کمرے کے اندر آگیا اور ڈاکٹر کے قدموں میں لوٹنے لگا۔
وہ خوشی کا بھرپور اظہار کر رہا تھا۔ ڈاکٹر مریض کی جانب گھوما اور بولا ’’تم نے اس کتے کو غور سے دیکھا؟ یہ اس سے پہلے اس کمرے میں کبھی نہیں آیا۔ اسے معلوم ہی نہیں تھا کہ اس کمرے کے اندر کیا ہے۔ اسے اس کے علاوہ اور کچھ پتا نہیں تھا کہ اُس کا آقا یہاں موجود ہے۔ جب کمرے کا دروازہ کھلا تو اِس نے بِلا خوف و خطر اندر چھلانگ لگا دی۔
مجھے اس بارے میں بہت ہی کم علم ہے کہ موت کے دوسری جانب کیا ہے، لیکن میں یہ جانتا ہوں کہ وہاں میرا آقا موجود ہے۔ اور میرے لیے بس اتنا ہی کافی ہے۔ جب دروازہ کھلے گا تو میں بِلا خوف و خطر خوشی خوشی اُس میں سے گزر جائوں گا
وہ خوشی کا بھرپور اظہار کر رہا تھا۔ ڈاکٹر مریض کی جانب گھوما اور بولا ’’تم نے اس کتے کو غور سے دیکھا؟ یہ اس سے پہلے اس کمرے میں کبھی نہیں آیا۔ اسے معلوم ہی نہیں تھا کہ اس کمرے کے اندر کیا ہے۔ اسے اس کے علاوہ اور کچھ پتا نہیں تھا کہ اُس کا آقا یہاں موجود ہے۔ جب کمرے کا دروازہ کھلا تو اِس نے بِلا خوف و خطر اندر چھلانگ لگا دی۔
مجھے اس بارے میں بہت ہی کم علم ہے کہ موت کے دوسری جانب کیا ہے، لیکن میں یہ جانتا ہوں کہ وہاں میرا آقا موجود ہے۔ اور میرے لیے بس اتنا ہی کافی ہے۔ جب دروازہ کھلے گا تو میں بِلا خوف و خطر خوشی خوشی اُس میں سے گزر جائوں گا
No comments:
Post a Comment
Note: Only a member of this blog may post a comment.