بے قرار موسم میں
یاد کے جھرونکوں سے
پھر تم ہی سےملنےکی
... دل میں کتنی خواہش ہے
آج کل نومبر کی
پھراداس شامیں ہیں
اور
دسمبر کے آنےمیں
وقت تھورا باقی ہے
آنکھوں میں
زرد زرد راتیں ہیں
اس سرد موسم میں
ٹوٹ پھوٹ جاتے ہیں
تم جب بھی یاد آتے ہو
خود کو بھول جاتے ہیں
یاد کے جھرونکوں سے
پھر تم ہی سےملنےکی
... دل میں کتنی خواہش ہے
آج کل نومبر کی
پھراداس شامیں ہیں
اور
دسمبر کے آنےمیں
وقت تھورا باقی ہے
آنکھوں میں
زرد زرد راتیں ہیں
اس سرد موسم میں
ٹوٹ پھوٹ جاتے ہیں
تم جب بھی یاد آتے ہو
خود کو بھول جاتے ہیں
No comments:
Post a Comment
Note: Only a member of this blog may post a comment.