Tuesday, November 9, 2010

خودی کو کر بلند اتنا کہ ہر تقدیر سے پہلے

خودی کو کر بلند اتنا کہ ہر تقدیر سے پہلے
خردمندوں سے کيا پوچھوں کہ ميري ابتدا کيا ہے
کہ ميں اس فکر ميں رہتا ہوں ، ميري انتہا کيا ہے
خودي کو کر بلند اتنا کہ ہر تقدير سے پہلے
خدا بندے سے خود پوچھے ، بتا تيري رضا کيا ہے

No comments:

Post a Comment

Note: Only a member of this blog may post a comment.